آج ہر آدمی موسم کی تبدیلی سے پریشان ہیں اور غیر یقینی اندیشہ میں مبتلا ہے ماہر موسمیات طرح طرح کی پیش گوئی کررہےاور مستقبل قریب میں کئی نامعلوم نقصانات کے الٹی میٹم دے رہے ہیں اور پوری دنیا کےباشعورو ذمہ داران سرجوڑ کر اسے نپٹارا کی راہیں تلاش کرنے میں اربوں کھڑبوں ڈالر اب تک خرچ کرچکنے کے باوجود ناکام ہیں
ایسے موقع پر ہم مسلمانوں کے لئےشریعت مطہرہ کی طرف رجوع بےحد ضروری ہوجاتی ہے
تو آیے ہم دیکھتے ہیں کہ شریعت اسلامیہ اس سلسلے میں کیا بتاتی ہے
جب ہم شریعت مطہرہ کا بغور جائزہ لیتے ہیں تو پتہ چلتاہے کہ موسم کی تبدیلی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے
کئی صحیح احادیث میں بتایا گیا کہ قرب قیامت کی گھڑی موسم اور زمینی حالات میں کئی بڑی تبدیلی وتغیرات آجائے گی جہاں اب تک زمین بنجڑ تھی ایک دانہ نہیں آگاتی تھی وہاں سرسبز وشادابی پھیل جائے گی ریگستان مرغزار بن جائے گا ندیوں, نہروں اور نالوں کا بھرمار ہو جائے گا اور بارش کی ریل پیل ہوگی -
بطور نمونہ ایک حدیثوں کا تذکرہ ذیل میں کر رہا
ہوں
1-عن أبی ھریرہ قال:لاتقوم الساعۃ حتی تعود أرض العرب مروجا وأنہارا حتی یسیر الراکب بین العراق ومکۃ لا یخاف إلا ضلال الطریق(احمد 488/2 مسلم 175)
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:قیامت قائم نہیں ہوگی حتی کہ عرب کی زمین باغوں اور نہروں والی ہوجائے گی مزیدبراں سوار عراق سے مکہ تک کا سفر کرےگا مگر راستہ گم ہونے کے علاوہ کوئی خطرہ نہ ہوگا
اور آج بڑی سرعت وتیزی کےساتھ عرب کا ریگستان گلستان وچمنستان میں بدل رہاہے