↘Empowering the Next Generation: 📈✅Education for Excellence ||From Struggle to Success ➡The Role of Education in Shaping a Nation's Future

in Hive Diary20 days ago

Nations are built through education, knowledge and excellent training. Only those who want to move towards success succeed. Success never comes to those who do not believe in hard work and struggle. Hard work and struggle take you to success and heights. Success and heights of any nation are possible only when its new generation, when its children are educated with rare and high education.

IMG_20241205_100706.jpg

As a teacher, I have spent about 17 years of my life in teaching and I always try to make the students understand well and I also take a weekly test of that chapter after we complete it. As a teacher, I consider it my duty to educate the children, train them mentally, morally and make them good members of the society. Today, when I entered the classroom, the topic of my lesson was Past Simple Tense. I consider Past Simple Tense to be a difficult tense because the second form of the verb is used in this tense. But sometimes children find it difficult to understand that when they are told the second form of the verb, when the helping verb is used and the sentence is negative or interrogative, the second form of the simple past tense is not used in it. Thus, children find it very difficult to understand the simple past tense because children who are reading and writing Urdu and their mother tongue is Saraiki or Punjabi During the time they spend in school, they learn to read and write English, but it becomes very difficult for them to understand its pronunciation and tenses. So I try to explain it to the children in a simple way and in simple words so that the children can understand it easily. A teacher has a responsibility to make their class do practical work every day and to make the children accustomed to doing practical work. So I practically try to make the children do practically whatever work, whether it is homework or a class test, so today I have made some pictures during the class. I hope you like it.

IMG_20241205_100702.jpg

بطور استاد میں نے اپنی زندگی کے تقریبا 17 سال ٹیچنگ میں گزار دیے ہیں اور میں ہمیشہ کوشش کرتا ہوں کہ طالب علموں کو اچھے طریقے سے سمجھا سکوں اور جو بھی چیپٹر ہم کمپلیٹ کریں تو اس چیپٹر کا میں ہفتہ وار ٹیسٹ بھی لیتا ہوں بطور ٹیچر میں یہ فرض سمجھتا ہوں کہ بچوں کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی تربیت اخلاقی تربیت اور معاشرے کا ایک بہترین فرد بنانا بھی میری ڈیوٹیز میں شامل ہے اج جب میں کلاس روم میں داخل ہوا تو میرے لیسن کا موضوع تھا پاسٹ سمپل ٹینس پاسٹ سمپل ٹینس کو میں سمجھتا ہوں کہ ایک مشکل ٹینس ہے کیونکہ اس ٹینس میں ورب کی سیکنڈ فارم استعمال ہوتی ہے لیکن سم ٹائم بچے یہ سمجھنا مشکل محسوس کرتے ہیں کہ ان کو جب ورب کی سیکنڈ فارم بتائی جاتی ہے تو جب ہیلپنگ ورب کا یوز بتایا جاتا ہے اور فقرہ نیگٹو یا سوالیہ ٹائپ کا ہو تو اس میں سمپل پاسٹ ٹینس کی سیکنڈ فارم یوز نہیں ہوتی ہے تو اس طرح بچوں کو بہت زیادہ سمپل پاس ٹینس کو سمجھنے میں دقت محسوس ہوتی ہے کیونکہ جو بچے اردو زبان پڑھتے لکھتے ارہے ہوں اور ان کی مادری زبان سرائکی پنجابی ہو تو وہ سکول میں جو وقت گزارتے ہیں اس وقت کے دوران وہ انگلش پڑھنا لکھنا تو سیکھ جاتے ہیں لیکن ان کی بول چال اور ٹینسز کو سمجھنا ان کے لیے قدر مشکل ہو جاتا ہے تو میں کوشش کرتا ہوں کہ بچوں کو اس طرح سادہ طریقے اور اسان الفاظ میں سمجھاؤں تاکہ بچے اسانی سے سمجھ جائیں تو ٹیچر کی ایک ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے کلاس کو روز پریکٹیکلی ورک رہے اور بچوں کو پریکٹیکل ورک کرنے کا عادی بنائیں تو میں پریکٹیکلی کوشش کرتا ہوں کہ بچوں کو جو بھی کام ہوم ورک کا کلاس ٹیسٹ ہو تو پریکٹیکلی بچے کرتے ہیں تو اج میں نے کچھ تصاویر بنائی ہیں کلاس کے دوران امید ہے اپ کو پسند ا

IMG_20241205_100646.jpg

The teaching field is a difficult field because teaching is not about teaching, but rather teaching is about developing a nation because the students we have are completely blank, their minds are empty and they are like white paper and whatever a teacher writes on that paper is their future. So I believe that a great teacher develops a great nation and a great nation is developed only when a teacher is sincere about his field.

IMG_20241205_100641.jpg

ٹیچنگ کا شعبہ ایک مشکل شعبہ ہے کیونکہ ٹیچنگ سے پڑھانے کا نام نہیں ہے بلکہ ٹیچنگ ایک قوم تیار کرنے کا نام ہے کیونکہ ہمارے پاس جو طالب علم اتے ہیں وہ بالکل بلینک ہوتے ہیں ان کا دماغ خالی ہوتا ہے اور وہ سفید کاغذ کی طرح ہوتے ہیں اور ایک ٹیچر اس کاغذ کے اوپر جو کچھ لکھتا ہے وہی ان کا مستقبل ہوتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ایک بہترین ٹیچر ایک بہترین قوم تیار کرتا ہے اور بہترین قوم اسی وقت تیار ہوتی ہے جب ایک ٹیچر اپنے شعبے سے مخلص ہوگا

IMG_20241205_100639.jpg

Some children come to schools from families whose parents are not educated, in fact, many children's parents do not even know how to read and write. Such children need more attention because such children are not used to reading and writing in their home environment. They are not interested in doing class and school homework. Such children are prepared mentally every day. They are informed about the importance of studying so that they can become good citizens by reading and writing. The parents of such children are called to school from time to time and are asked to keep an eye on their children and see whether their children come home with schoolwork every day. In this way, we often assign this duty to teachers that children whose parents are not educated are given more attention and focus so that they can focus more on their studies. I have learned in my teaching life that only a teacher is successful who sees the quality of his students in his class. I believe that a teacher has a duty to treat every student equally whenever he or she goes to class and to pay maximum attention to the children who are good at studies and give them as much work as they can handle. Similarly, children who are mentally weak or weak in studies or whose background is not academic should be encouraged to study by doing a little homework. I always say that a person learns to read and write practically. When you tell the children in class that the lesson we studied the previous day and those children teach this lesson themselves, they will be able to understand it better. So in my class, children become teachers. I make them teachers so that they can teach as teachers and in this way their mental abilities come to the fore.

IMG_20241205_085609.jpg

کچھ بچے سکولوں میں ایسے گھرانوں سے بھی اتے ہیں جن کے والدین پڑھے لکھے نہیں ہوتے بلکہ بہت سے بچوں کے والدین لکھنا پڑھنا تک نہیں جانتے تو ایسے بچوں کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ایسے بچے اپنے گھر کے ماحول میں پڑھنے لکھنے کے عادی نہیں ہوتے تو وہ کلاس اور سکول کا ہوم ورک کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تو ایسے بچوں کو روزانہ ان کی ذہنی طور پر ان کو تیار کیا جاتا ہے ان کو پڑھائی کی امپورٹنس کے متعلق اگاہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ پڑھ لکھ کر ایک اچھے شہری بن جائیں ایسے بچوں کے والدین کو سکول میں وقتا فوقتا بلایا جاتا ہے اور ان کو کہا جاتا ہے کہ وہ بچوں کے کے اوپر نظر رکھیں اور یہ روزانہ دیکھیں کہ ان کے بچے روزانہ سکول ورک کر کے اتے ہیں یا نہیں اتے اس طرح ہم اکثر ٹیچرز کی یہ ڈیوٹی لگاتے ہیں کہ ایسے بچے جن کے والدین پڑھے لکھے نہیں ہوتے تو ان پر زیادہ توجہ اور ان پر زیادہ فوکس کیا جاتا ہے تاکہ وہ پڑھائی پر زیادہ سے زیادہ توجہ دے سکیں میں نے اپنی ٹیچنگ لائف میں یہ سیکھا ہے کہ وہی ٹیچر کامیاب ہوتا ہے جو اپنے کلاس میں اپنا اسٹوڈنٹ کے معیار کو دیکھ کر ان کو پڑھاتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ ایک ٹیچر کی ایک ڈیوٹی ہوتی ہے کہ وہ جب بھی کلاس میں جائے تو ہر طالب علم کو ایکولی ٹریٹ کریں اور جو بچے پڑھائی میں اچھے ہیں ان پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں اور ان کو زیادہ سے زیادہ ورک دے جو وہ برداشت کر سکے اسی طرح جو بچے ذہنی طور پر کمزور ہوں یا پڑھائی میں کمزور ہوں یا جن کا بیک گراؤنڈ پڑھائی والا نہ ہو تو ان کو تھوڑا تھوڑا سا ہوم ورک دیکھ کر پڑھائی کی طرف مائل کیا جائے میں ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ پڑھنا لکھنا انسان پریکٹیکلی سیکھتا ہے جب اپ بچوں کو کلاس میں یہ کہیں گے کہ جو لیسن ہم نے سابقہ دن پڑھا تھا اور وہ بچے اس لیسن کو خود ٹیچ کریں خود ٹیچر بن کر پڑھیں تو وہ اور زیادہ اچھے طریقے سے سمجھ سکیں گے تو میری کلاس میں بچے ٹیچر بن جاتے ہیں میں ان کو ٹیچر بنا دیتا ہوں تاکہ وہ ٹیچر بن کر ٹیچ کریں اور اس طرح ان کی ذہنی صلاحیتیں نکھر کر سامنے اتی ہیں

IMG_20241205_085530.jpg

میرے اج کا ارٹیکل لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ میں اپنے خیالات اپنے احساسات بطور ٹیچر اپ کے ساتھ شیئر کر سکوں کیونکہ ہر شخص اپنی ذات میں ایک ٹیچر ہے اور ایک طالب علم ہے میں طالب علمی بھی ہوں میں ٹیچر بھی ہوں میں ایک رہنما بھی ہوں اور اسی طرح میرے بچے میز طالب علم وہ بھی ٹیچر ہیں وہ بھی رہنما ہیں وہ بھی کسی نہ کسی شعبے میں جا کر اپنی خدمات شرم انجام دیں گے ہم سب ہر ایک شخص ٹیچر بھی ہے کیونکہ والد اپنے بچوں کو ٹچ کرتا ہے علاقے کا سمجھدار ذہین شخص اپنے علاقے کے لوگوں کو لیڈ کرتا ہے اسی طرح کسی قوم کسی خاندان کا سینیئر شخص اپنے خاندان کی رہنمائی کرتا ہے اسی طرح ہر خاندان میں بچے ہوتے ہیں اور وہ بچے بڑے ہو کر اپنے خاندان کے سربراہ بنتے ہیں اسی طرح جو میری کلاس میں اج سٹوڈنٹ بیٹھے ہیں وہ انے والے دنوں میں ایک کامیاب انسان ہوں گے ان میں سے کچھ طالب علم ٹیچنگ کے شعبے میں ائیں گے کچھ بینکنگ کی طرف جائیں گے کچھ انٹرنیٹ اور ان لائن اور کمپیوٹر کے میدان میں کامیابیاں حاصل کریں گے اسی طرح میرا ہر طالب علم اپنی قوم اور اپنے ملک اور اپنے علاقے اور اپنی کمیونٹی کے لیے ایک اہم فرد بن کر سامنے ائے گا تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے بچے انے والا مستقبل ہے اور ہر قوم کا بچہ ہر ملک کا بچہ اپنے ملک اور قوم کے لیے ایک ہیرا ہے وہ ہیرے ہم نے تراشنے ہیں اور ان کو کندن بنانا ہے اور کندن بنا کر ان کو ایسا شخص بنانا ہے تاکہ وہ اپنی قوم ملک اور پوری دنیا کے انسانوں کے لیے اصلاح کر سکے اور ان کی بھلائی کے لیے کام کر سکیں امید ہے اپ کو میرا اج کا یہ ارٹیکل ضرور پسند ائے گا بہت بہت شکریہ

IMG_20241205_085523.jpg

The purpose of writing my article today was to share my thoughts and feelings as a teacher with you because every person is a teacher and a student in his own right. I am also a student. I am also a teacher. I am also a leader. Similarly, my children, students, they are also teachers. They are also leaders. They will also serve in some field or the other. We are all teachers because a father touches his children. A wise and intelligent person of the area leads the people of his area. Similarly, a senior person of a nation or a family leads his family. Similarly, every family has children and those children grow up and become the heads of their families. Similarly, the students sitting in my class today will be successful people in the coming days. Some of these students will come to the teaching field, some will go towards banking, some will achieve success in the field of internet and online and computers. Similarly, each of my students will emerge as an important person for their nation, their country, their region and their community. So I believe that this is my child, the future, and the child of every nation, the child of every country, is a diamond for his country and people. We have to carve those diamonds and make them into gems, and by making them gems, we have to make them into such a person that they can reform their nation, country and the people of the whole world and work for their good. I hope you will definitely like my article today. Thank you very much.

writer : yousafharoonkhan, dated : Dec 5,2024