The year 2024 has concluded in all its brilliance, leaving behind imprints of various experiences, relationships, good acquaintances, and protection from harmful associations. This year has etched every kind of memory either pleasant or unpleasant onto our minds as it passed. Watching the final sunset of 2024, I was lost in thought about how swiftly the wheel of life spins, beyond anything we could have imagined. I still recall when we were younger; we often speculated, and not just that, even dramas and cartoons depicted remarkable advancements that would occur fifteen to twenty years ahead. It was astonishing to imagine back then. However, witnessing the rapid transformation of the world now convinces me that reality has outpaced even our wildest imaginations. The technological advancements of this era are unparalleled, possibly unseen in centuries. Yet, change follows a principle: it comes gradually. Only natural disasters occur suddenly. Changes in human attitudes, habits, behaviors, and innovations unfold step by step. We ascend one rung of the ladder at a time. Thus, it might be fair for me to say that the world at 11:59 PM on December 31, 2024, and the world at 12:00 AM on January 1, 2025, witnessed no significant transformation that would make one proclaim, “The new year has arrived, and everything has changed!” History teaches us that changes are always gradual. Still, every year brings new events some joyous, creating cherished memories, while others leave behind pain and scars that linger for life.
سال 2024 اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا. بہت سے تجربات سے ہمیں آشنا کرکے، کئی رشتوں سے شناسائی دے کر، کئی اچھے لوگوں سے ملا کر اور کئی برے لوگوں سے بچا کر یہ سال ہر قسم کی اچھی بری یادیں ہمارے ذہنوں پر نقش چھوڑ کر جا چکا ہے. سال 2024 کا آخری سورج ڈوبتے دیکھ کر میں یہ سوچ رہا تھا کہ زندگی کا پہیہ کس قدر تیزی سے چلا کہ ہمارے وہم و گمان میں بھی یہ تصور نہ تھا. مجھے آج بھی یاد ہے جب ہم چھوٹے ہوا کرتے تھے تو سوچتے تھے، بات صرف سوچنے پر ہی محدود نہ تھی بلکہ ڈراموں اور کارٹونز میں یہ دکھایا جاتا تھا کہ آج سے پندرہ بیس سالوں بعد یہ عظیم کارنامے ہو جائیں گے. تب سوچ کر بڑی حیرانی ہوتی تھی، مگر زمانہ کو اس قدر تیزی سے بدلتے دیکھ کر اب یقین ہو چلا ہے کہ ہماری سوچ سے بھی زیادہ تیزی سے زمانہ بدل گیا ہے. ٹیکنالوجی کا اس قدر تیز ترین سفر شاید صدیوں میں بھی کبھی نہیں ہوا ہوگا، جس کا مشاہدہ ہم نے کیا ہے. مگر تبدیلی کا اصول ہے کہ یہ بتدریج آتی ہے. یکدم سے تو صرف قدرتی آفت آتی ہے. انسانوں کے مزاج میں، انداز میں، عادات و اطوار میں اور ایجادات میں تبدیلی رفتہ برفتہ آتی ہے. ہم ایک ایک سیڑھی چڑھتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں. اس لیے شاید میرا یہ کہنا بجا ہوگا کہ 31 دسمبر 2024 کی رات 11 بج کر 59 منٹ کی دنیا اور یکم جنوری کی رات 12 بجے کی دنیا میں کوئی ایسا بڑا تغیر رونما نہیں ہوا جس کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکوں کہ نیا سال آگیا تو کچھ بدل گیا یا بدل جائے گا. یقیناً انسانی تاریخ میں ہمیشہ تبدیلی آہستہ آہستہ آتی ہے. جیسے ہم نے 2024 میں کئی واقعات ایسے دیکھے جو ہم نے پہلے نہیں دیکھے تھے. خود ہماری ذاتی زندگی میں ایسے نئے اور خوشگوار واقعات جنم لیتے ہیں کہ آنے والی زندگی کے لیے حسین یادیں بن جاتے ہیں. پھر ان یادوں کے سہارے ہم اپنی آنے والی زندگی گزارتے رہتے ہیں. وہیں کچھ ایسے صدمے بھی زندگی میں آجاتے ہیں جن کا روگ ساری زندگی ساتھ لگا رہتا ہے۔
Reflection
Although no major transformation occurs in the single minute from 11:59 PM to midnight, merely a change in the calendar digit, this shift can become a foundation for personal change. How? By setting meaningful and purposeful goals for 2025 that not only enrich our lives but also allow us to savor them fully. The first and foremost step in achieving new goals is self-reflection. Take time for yourself, time to improve, to look inward, and to identify the mistakes that dulled your potential in the past year. What misunderstandings have now been cleared? What recurring issues caused distress? What actions led to personal or financial losses? What lapses held you back repeatedly? Evaluate where you neglected to focus, the mental shifts you’ve undergone, and the positive or negative changes in your knowledge and actions. By answering these questions, you can create a feasibility report that serves as the foundation for setting goals for the coming year. Using this, you can avoid past mistakes and begin working toward new objectives.
محاسبہ:
گوکہ میں اوپر یہ واضح کر چکا ہوں کہ 11 بج کر 59 منٹ سے 12 بجے تک کا فاصلہ طے کرنے میں کوئی اتنی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوتی. محض ایک ہندسہ ہی تبدیل ہوتا ہے. لیکن اس ہندسہ کی تبدیلی کو بنیاد بنا کر ہم اپنی زندگی ضرور تبدیل کر سکتے ہیں. آخر کیسے؟ وہ ایسے کہ ہم اس سال نو 2025 کے لیے ایسے اہداف مقرر کریں جو ہماری زندگی کو نہ صرف معنی خیز اور بامقصد بنائیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ زندگی گزارنے کا حقیقی لطف بھی حاصل ہو. نئے اہداف کے حصول میں سب سے پہلی اور لازمی چیز محاسبہ ہے. یعنی ہم اپنے گزشتہ سال کا محاسبہ کریں. کچھ وقت نکالیں. اپنے لیے. اپنی ذات کی بہتری کے لیے. کہ ایسی کون سی غلطیاں تھیں جن کی وجہ سے ہماری صلاحیتیں ماند پڑتی گئیں؟ ایسی کون سی ہماری غلط فہمیاں تھیں جو اب دور ہو چکی ہیں؟ ایسی کون سی باتیں تھیں جو سارا سال ہمارے لیے دکھ کا باعث بنیں؟ ایسی کون سی چیزیں تھیں جن سے ہمیں جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا؟ وہ کون سی کوتاہی تھی جس کا شکار ہم سارا سال ہوتے رہے؟ کن امور کی جانب ہم توجہ دینا بھول گئے؟ ہمارے ذہنی تصورات میں کتنی تبدیلی آئی؟ علم کے اعتبار سے اور عملی طور پر ہم میں کتنی مثبت تبدیلی آئی اور کہاں ہم سے غلطی واقع ہوئی؟ جب ان سارے سوالات کے جوابات ہمیں مل جائیں گے تو اچھی خاصی فزیبلٹی رپورٹ تیار ہو جائے گی جس کی بنیاد پر ہم اپنے اگلے سال کے اہداف مقرر کر سکتے ہیں اور ان رکاوٹوں اور غلطیوں سے بچتے ہوئے انہیں حاصل کرنے کا سفر شروع کر سکتے ہیں.
Setting New Goals
Self-reflection brings clarity about one's errors and shortcomings, making it easier to make informed decisions. The next step is to prepare a checklist or a to-do list. What’s done is done, but resolve now not to repeat the mistakes of the past. Distance yourself from activities that could harm your future.
List the tasks that deserve priority. For Example:
Commit to exercising for half an hour every morning.
Donate a portion of your earnings weekly.
Save a specific amount monthly.
You can also tailor this to weekly or ten-day intervals. Rather than relying on external motivation, pledge to yourself to strive wholeheartedly for these goals. Be determined to tackle challenges and persist until you achieve them. If you begin the year with this resolve, this year will undoubtedly surpass the previous one. Otherwise, it will bring no significant change beyond the alteration of a calendar digit.
نئے اہداف:
محاسبہ کرکے اپنے گریبان میں جھانکنے کے نتیجے میں سب سے پہلا فائدہ تو یہ حاصل ہوگا کہ ہمیں اپنی غلطیاں اور کوتاہیاں واضح طور پر معلوم ہوں گی. جس شخص کو اپنی غلطیوں کا علم ہو جائے اس کے لیے درست فیصلے کرنا نہایت آسان ہو جاتا ہے. اس کے بعد ہمیں یہ کرنا ہوگا کہ ایک چیک لسٹ یا ٹو ڈو لسٹ تیار کرنی ہوگی. اب تک جو ہوا سو ہوا. مگر اب یہ عزم کرنا ہوگا اس سال سے وہ غلطیاں دوبارہ نہیں دہرانی ہیں جو پہلے کر چکے. اب خود کو ایسی سرگرمیوں سے دور رکھنا ہوگا جو ہمارے مستقبل کے لیے زہر قاتل ثابت ہو سکتی ہیں. اس فہرست میں کرنے کے بہت سارے کاموں کو آپ ترجیحی بنیادوں پر لکھ سکتے ہیں. مثلاً: میں ایک ہدف طے کر لوں کہ میں روزانہ صبح آدھا گھنٹہ ورزش کروں گا. ہر ہفتے کچھ رقم صدقہ کروں گا. ہر مہینے اپنے لیے اتنی بچت کروں گا. یا اسے اپنے طور پر ہر شخص ہفتہ دس دن کے حساب سے بھی تقسیم کر سکتا ہے. پھر ہمیں کسی سے کہلوانے یا مجبور کروانے کے بجائے خود سے یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے ان اہداف کے حصول کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے. جتنا ہو سکا، بروقت ان اہداف تک اپنے سفر کر طے کرنے کی کوشش کریں گے اور ان اہداف کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو عبور کرکے دم لیں گے. یقین مانیں اگر آپ نے اس سال کی ابتداء پر یہ کام کر لیا تو آپ کا یہ سال پچھلے سال سے بہت بہتر اور تبدیل ہوگا. ورنہ سوائے ہندسے کی تبدیلی کے یہ سال آپ کی زندگی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں لا سکے گا.
Join Binance through THIS LINK for 10% off trading fees! Let's save together!
ٹریڈنگ فیس میں 10% چھوٹ کے لیے اس لنک کے ذریعے بائننس میں شامل ہوں! آئیے مل کر بچائیں!
This post has been manually curated by @bhattg from Indiaunited community. Join us on our Discord Server.
Do you know that you can earn a passive income by delegating to @indiaunited. We share more than 100 % of the curation rewards with the delegators in the form of IUC tokens. HP delegators and IUC token holders also get upto 20% additional vote weight.
Here are some handy links for delegations: 100HP, 250HP, 500HP, 1000HP.
100% of the rewards from this comment goes to the curator for their manual curation efforts. Please encourage the curator @bhattg by upvoting this comment and support the community by voting the posts made by @indiaunited.
I can also feel nothing change within that one minute but we've hoped that maybe the upcoming year will be a good year for us from our country..... It's our hope that forced us to celebrate and welcome it happily.....
!HUG